
عمیرہ کہتی ہیں کہ ادب اور اس سے متعلقہ لوگوں نے ہمیں اپنی صفوں سے نکال کر ہمارے لیے بڑی آسانیاں پیدا کر دیں۔ اس چیز نے ہمیں عام لوگوں کے قریب کر دیا۔ مجھے یہ کہنے دیجیے کہ عام آدمی آج مجھے اور میرے جیسے رائٹرز کی تحریروں کو پڑھتا ہے اور انہی کے کرداروں کے ساتھ خود کو Relate کرتا ہے۔ وہ ہماری تحریروں سے سیکھتا ہے وہ ہماری تحریروں سے بدلتا ہے اس کے ہونٹوں پر نمودار ہونے والی مسکراہٹ پاپولرفکشن لکھنے والوں کی مرہون منت ہوتی ہے اس کی آنکھوں سے چھلکنے والی نمی کا باعث بھی یہی تحریریں ہوتی ہیں۔
No comments:
Post a Comment