Saturday, December 19, 2009

MENE KHWAABON KA SHAJAR DEKHA HAI



عمیرہ کہتی ہیں کہ ادب اور اس سے متعلقہ لوگوں نے ہمیں اپنی صفوں سے نکال کر ہمارے لیے بڑی آسانیاں پیدا کر دیں۔ اس چیز نے ہمیں عام لوگوں کے قریب کر دیا۔ مجھے یہ کہنے دیجیے کہ عام آدمی آج مجھے اور میرے جیسے رائٹرز کی تحریروں کو پڑھتا ہے اور انہی کے کرداروں کے ساتھ خود کو Relate کرتا ہے۔ وہ ہماری تحریروں سے سیکھتا ہے وہ ہماری تحریروں سے بدلتا ہے اس کے ہونٹوں پر نمودار ہونے والی مسکراہٹ پاپولرفکشن لکھنے والوں کی مرہون منت ہوتی ہے اس کی آنکھوں سے چھلکنے والی نمی کا باعث بھی یہی تحریریں ہوتی ہیں۔

No comments:

Post a Comment